only Real person with CNIC will get free flour آٹا صرف اسی شخص کو ملے گا جس کے پاس اپنا شناختی کارڈ ہو گا۔

only Real person with CNIC will get free flour
ڈپٹی کمشنر سجاد احمد خاں نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی ہدایت پر آ ج سے آٹا صرف اسی شخص کو ملے گا جس کے پاس اپنا شناختی کارڈ ہو گا۔
حکومت پنجاب نے مفت آٹا کے دائرہ کار کو بڑھا دیا ہے اب ہر شناختی کارڈ ہولڈر کو مفت آ ٹا ملے گا۔ ڈپٹی کمشنر
چھوٹے بچوں جن کا شناختی کارڈ نہیں بنا ہوا انھیں کسی اور فرد کے شناختی کارڈ پر آ ٹا نہیں دیا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر
چھوٹے بچوں کو مفت آٹا ڈسٹری بیوشن سنٹر پر نہ بجھوایا جائے کیونکہ رش میں دھکم پیل کی وجہ سے کوئی بچہ گر کر زخمی بھی ہو سکتا ہے۔ ڈپٹی کمشنر
عوام الناس سے اپیل ہے کہ جو لوگ اپنا آ ٹا وصول کر چکے ہیں وہ دوسروں کا شناختی کارڈ لیکر آ ٹے کے حصول کیلئے آ ٹا پوائنٹ پر نہ آ ئیں کیونکہ پالیسی کے مطابق انھیں آٹا نہیں ملے گا

Deputy Commissioner Sajjad Ahmed Khan has said that on the instructions of the Punjab government, only those who have their identity card will get flour from today.

Punjab government has extended the scope of free flour now every ID card holder will get free flour. Deputy Commissioner

Minors who do not have an identity card will not be allowed on the identity card of another person. Deputy Commissioner

Small children should not be dropped off at the free flour distribution center as a child may fall and get injured due to the rush. Deputy Commissioner

The public is requested that those who have received their flour should not come to the flour point with the identity card of others, because according to the policy, they will not get flour.

Note: نوٹ:

آپ اپنی جاب اوپننگ نوٹیفیکیشن، خبریں، اشتہار اور تحریریں ہمارے واٹس ایپ نمبر یا ای میل پر بھیج سکتے ہیں۔ ہم صرف میانوالی والوں کے بارے میں خبریں شائع کرتے ہیں۔ کوئی بھی خبر جو کسی کو تکلیف پہنچا سکتی ہو، نفرت انگیز تقریر سے بھری ہو، شور مچاتی ہو یا آدمی کا موڈ خراب کرنے کا باعث بنتی ہو، ہماری سائٹ پر شائع نہیں ہو گی۔ اگر آپ ویب سائٹ پر اپنا ڈیٹا اپ ڈیٹ یا شامل کرنا چاہتے ہیں، تو آپ کا ہم سے رابطہ کرنے کا خیرمقدم ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *